راہوں پہ نظر رکھنا ہونٹوں پہ دعا رکھنا
راہوں پہ نظر رکھنا ہونٹوں پہ دعا رکھنا
آجائے کوئی شاید دروازہ کھلا رکھنا
احساس کی شمع کو اس طرح جلا رکھنا
اپنی بھی خبر رکھنا اس کا بھی پتہ رکھنا
راتوں کو بھٹکنے کی دیتا ہے سزا مجھ کو
دشوار ہے پہلو میں دل تیرے بنا رکھنا
لوگوں کی نگاہوں کو پڑھنے کی عادت ہے
حالات کی تحریریں چحرے سے بچا رکھنا
اک بوند بھی اشکوں کی دامن نہ بھگو پائے
غم اس کی امانت ہے پلکوں پہ سجا رکھنا
اس طرح قتیل اس سے برتاؤ رہے اپنا
وہ بھی نہ برا مانے دل کا بھی کہا رکھنا